نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدات ہیلتھ ریفارمز سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا۔ جس میں سیکرٹری صحت نے ایمرجنسی سہولتوں میں بہتری کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔
تفصیلات کے مطابق وینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے ضرورت کے مطابق وینٹی لیٹرز کی ٹریکنگ کی جائے گی۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے خصوصی ایپ کے ذریعے زیر استعمال اور خالی وینٹی لیٹرز کی نشاندہی ممکن ہوگی۔ کسی ہسپتال میں رش کی صورت میں مریض کے لئے خالی وینٹی لیٹر مہیا کیاجاسکے گا۔
اجلاس میں ڈی ایچ کیوہسپتال قصورکو جنرل ہسپتال لاہور کے ساتھ منسلک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سٹروک مینجمنٹ مہم کے تحت 1122 ریسکیورز کی کیپسٹی بلڈنگ بھی کی جائے گی۔
سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ہیڈ آف نیورالوجی پروفیسر ڈاکٹر قاسم بشیر نے سٹروک مینجمنٹ پلاننگ پر بریفنگ دی۔
صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر ڈاکٹر جاوید اکرم، چیف سیکرٹری، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹری صحت، سیکرٹری خزانہ، ڈاکٹر فرقد عالمگیر ۔ ڈی جی ریسکیو1122 اورمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔