پاکستان دنیا بھرمیں پیاز پیداکرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر آگیا ہے جبکہ ماہرین زراعت نے بمپر کراپ کے حصول کیلئے کاشتکاروں کو پیاز کی اکتوبر کاشتہ نرسری اگلے ماہ دسمبر کے آغاز میں کھیتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ماہرین زراعت کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ پیاز چین میں کاشت ہوتاہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیاز کو زیادہ دیر تک ذخیرہ نہیں کیاجاسکتا تاہم زیرو ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور 60 سے 65فیصد نمی کی صورت میں پیاز قدرے دیر تک ذخیرہ کیاجا سکتا ہے۔
چونکہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان میں سال کے مختلف اوقات میں پیاز کی فصل کاشت ہوتی ہے لہٰذا یہ سارا سال مارکیٹ میں دستیاب رہتاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پیاز کی 2فصلیں کاشت کی جاتی ہیں نیز موسم بہار میں اکتوبر میں کاشت کی گئی نرسری دسمبر میں کھیتوں میں منتقل کی جاتی ہے جس کی پیداوار اپریل اور مئی میں حاصل ہوناشرو ع ہو جاتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ ایک ایکڑ رقبہ کیلئے 3کلوگرام فی ایکڑ کے حساب سے 5سے6 مرلہ تک بیج نرسری کیلئے کافی ہوتاہے۔ انہوں نے آب و ہوا اور پیاز کی اقسام کو بھی مدنظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔