پاکستان کی معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر و اداکارہ دنانیر مبین نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کی مخالفت اور فلسطین کی حمایت پر ان کے کام کے کئی مواقع ضائع ہوئے۔
دنانیر مبین ان چند شوبز اداکاروں میں شامل ہیں جو غزہ کے معصوم بچوں اور اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کے خلاف کھل کر بول رہی ہیں۔
حال ہی میں اداکارہ نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی جس میں انہوں نے بتایا کہ انہیں فلسطین کی حمایت کرنے پر کئی پراجیکٹس سے ہاتھ دھونا پڑے۔
دنانیر نے اپنی اسٹوری میں لکھا ‘فلسطین کے لیے کھڑے ہونے پر انہوں نے کئی کام کے مواقع کھو دیے لیکن اس بات کا انہیں ذرا بھی افسوس نہیں ہے’۔
سوشل میڈیا اسٹار کے اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر چہ مگوئیاں کی جارہی ہیں کہ شاید انہیں بین الاقوامی سطح پر کام کی آفر ہوئی تھی۔
اس سے قبل بھی کچھ ہالی وڈ اداکاروں کو فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے پر یہودی برانڈز یا ٹی وی پروڈکشن سے نکالا گیا ۔
دنانیر نے ایک اور اسٹوری بھی شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا ‘روزانہ صبح جاگتی ہوں اور سوچتی ہوں کہ سب ٹھیک ہوجائے گا لیکن لاشوں کو دیکھ کر یہ سب کیسے ٹھیک ہوگا؟‘
دنانیر نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’والدین اپنے مردہ بچوں کو ہاتھوں میں پکڑے ہوئے ہیں؟ یہ سب دیکھ کر کیسے ٹھیک ہوگا؟ ایسا نہیں ہوتا اور ایسا نہیں ہونا چاہیے‘۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار 850 سے زائد فلسطینی شہید اور 36 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 4 روز کی عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز ہے اور دونوں فریقین کی جانب سے معاہدے کے تحت ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔