کراچی: زر مبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت میں کمی آگئی، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 15 پیسے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں 25 پیسے سستا ہوگیا۔
آئی ایم ایف کے 15 روزہ معیشت کے ریویو دورانیے میں روپے کی قدر میں 7.20 روپے کی کمی کے بعد 16 نومبر سے ڈالر مرحلہ وار بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہوگیا ہے۔ غیرضروری طور پر طلب میں کمی اور رسد بہتر ہونے کےباعث منگل کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر ریورس گئیر میں رہا۔
متحدہ عرب امارات اور کویت کے بعد سعودی عرب سے بھی پاکستان میں نئی سرمایہ کاری کی توقعات، کرنسی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی آپریٹرز کی سرگرمیاں منجمد ہونے سے سمندر مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی قانونی چینلز سے آمد بڑھنے سے مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بتدریج بہتر ہوتی جارہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نومبر کے وسط میں آئی ایم ایف ریویو ختم ہونے سے غیریقینی کیفیت ختم ہوگئی ہے جس سے روپیہ پر دباؤ بھی گھٹ گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ 16 نومبر سے اب تک روپے کی نسبت ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 3.77 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، برآمدی سرگرمیوں میں اضافے اور انتظامی اقدامات کی بدولت ڈالر کے سٹے باز روپوش ہوگئے ہیں اور ڈیمانڈ حقیقی ضروریات تک محدود ہونے سے ڈالر بیک فٹ آگیا ہے۔
آئی ایم ایف سے دسمبر یا جنوری میں قرضے کی قسط کی منظوری اور آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر مزید گھٹنے کے خدشات پر ایکسپورٹرز نے ڈالر کی صورت میں موصول ہونے والی اپنی برآمدی آمدنی بھنانا شروع کردی ہے جس سے ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی یومیہ بنیادوں پر بہتر ہوتی جارہی ہے اور ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا ہورہا ہے۔