: امریکا کے صدر جو بائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن پر ٹیکسوں کی ادائیگی سے متعلق نو الزامات پر مشتمل فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اسپیشل کونسل کی تحقیقات کے سلسلے میں سامنے آںے والے الزامات ثابت ہونے کی صورت میں ہنٹر بائیڈن کو 17 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ہنٹر بائیڈن پر 2016 اور 2019 کے درمیان کم از کم چودہ لاکھ ڈالر ٹیکس ادا نہ کرنے کا الزام ہے جسے بعدازاں ادا کر دیا گیا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ہنٹر بائیڈن نے 2020 میں ٹیکس ادا کر دیا تھا اور اسی برس پرانے ٹیکسز کی ادائیگی بھی تھرڈ پارٹی کے ذریعے کی گئی۔
صدر بائیڈن کے صاحبزادے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کے الزامات ایسے وقت لگے تھے جب انہوں نے نشے سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
ہنٹر بائیڈن کی فردِ جرم میں عائد کردہ نو الزامات میں سے تین سنگین جرم اور چھ برے رویے سے متعلق ہیں۔ اس کے علاوہ ہنٹر بائیڈن پر ان کی آبائی ریاست ڈیلاویئر میں نشہ کرنے والے لوگوں کے پاس اسلحہ کی ممانعت کرنے والے قانون کی خلاف ورزی کے وفاقی الزامات بھی ہیں\
خصوصی وکیل ڈیوڈ ویس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہنٹر بائیڈن نے “اپنے ٹیکس کے بل ادا کرنے کے بجائے اسراف طرزِ زندگی پر لاکھوں ڈالر خرچ کیے۔”
دوسری جانب وکیل دفاع اٹارنی ایبی لوویل نے اسپشل کونسل ڈیوڈ ویس پر اس مقدمے میں “ری پبلکن دباؤ کے سامنے جھکنے” کا الزام لگایا ہے۔
خیال رہے کہ اسپیشل کونسل کی جانب سے ہنٹر بائیڈن کے خلاف الزامات پر کارروائی میں ایسے وقت میں تیزی آئی ہے جب 2024 کے صدارتی انتخابات قریب آرہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے فردِ جرم پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اس سلسلے میں سوالات محکمۂ انصاف یا ہنٹر بائیڈن کے ذاتی نمائندوں سے کرنے کو کہا ہے۔
واضح رہے کہ ہنٹر بائیڈن کیلی فورنیا میں رہائش پزیر ہیں اور ان کے خلاف نئے الزامات میں منشیات اور گرل فرینڈز سے لے کر لگژری ہوٹلوں اور غیر ملکی کاروں تک ہر چیز پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات شامل ہیں۔
اس اثنا میں کانگریس کے ری پبلکن ممبران صدر بائیڈن کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ صدر بائیڈن اپنے بیٹے کو تحفظ دینے میں اثر و رسوخ استعمال کرنے میں شامل تھے۔