لک میں مختلف کمیونیکیشن کمپنیوں کی ہزاروں سمز کے غیر قانونی اندراج کا انکشاف ہوا ہے۔ جس میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پابندیاں سخت ہونے پر جعل سازوں نے بھی نئےطریقے ایجاد کرلئے۔ سمز رجسٹریشن کیلئے انگوٹھوں کے جعلی نشانات کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ مبینہ طور پر سیلیکون سے بنے انگوٹھوں پر نقش اتار کر سمیں رجسٹر کرائی جاتی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ 4 سال میں سیلیکون انگوٹھوں پر رجسٹرڈ 80 ہزار سے زائد سمز پکڑی گئیں۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے تفصیلی رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کرادی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جعل ساز ووٹر لسٹوں یا سستی اشیاء کا جھانسا دیکر فنگر پرنٹ لیتے ہیں، فنگر پرنٹس سیلیکون انگوٹھوں پر نقش کرکے سم رجسٹرڈ کرائی جاتی ہیں، غیر رجسٹرڈ سمز دہشت گردوں کے زیراستعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔