نئی دہلی: اسرائیل نے مودی سرکار پر زور دیا ہے کہ بھارتی دارالحکومت میں ہمارے سفارت خانے کے انتہائی نزدیک ہونے والا دھماکا ایک دہشت گرد حملہ تھا جس کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔
بھارت میں گزشتہ روز اسرائیلی سفارت خانے کے نزدیک ہونے والے دھماکے سے متعلق مودی سرکار کوئی سراغ نہ لگا پائی تھی اور دہلی پولیس نے معاملے کو نامعلوم وجہ قرار دیکر بند کردیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے نئی دہلی میں اپنے سفارت خانے کے نزدیک دھماکے کو دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی مطالبے پر مودی سرکار بیدار ہوگئی اور اسرائیل کو سفارت خانے اور عملے کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اسرائیل نے اپنے عملے اور شہریوں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ بھیڑ والی جگہوں جیسے مالز اور بازاروں میں جانے سے گریز کریں اور چوکس رہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی شہری اپنے مذہب اور ملکی علامتوں کو ظاہر کرنے سے گریز کریں اور ایسے پروگرامز میں مت جائیں جو محفوظ نہیں۔ اسی طرح سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی اپنے سفر کی تفصیلات، تصاویر اور دیگر معلومات پوسٹ نہ کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے نزدیک دھماکے کے بعد کرائم برانچ، بم ڈسپوزل اسکواڈ، ڈاگ اسکواڈ اور فارنسک ڈپارٹمنٹ کو کوئی مشتبہ چیز نہیں ملی تھی۔
تاہم اسرائیلی حکام کے بقول اس مقام کے قریب سے اسرائیلی سفیر کو ایک دھمکی آمیز خط ملا ہے۔ جسے فنگر پرنٹس کی جانچ کے لیے فرانزک لیب بھیجا گیا تھا۔