تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا مزاحمت چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل کو تسلیم کرنے والے مسلم ممالک کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جارحیت کا ایک ہی جواب ہوتا ہے اور وہ ہے مزاحمت۔
ایرانی صدر نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والوں نے شکست خوردہ گھوڑے پر پیسے لگا دیئے ہیں۔ مسلم ممالک کا صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ایک پسماندہ عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت کا انتخاب ہتھیار ڈالنے سے زیادہ کامیاب ثابت ہوتا ہے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے والوں نے صہیونی حکومت کے آگے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔
اس سے قبل امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے اور اس بارے میں اسرائیل نے بھی تصدیق کی تھی جبکہ سعودیہ کا مؤقف ہے کہ فلسطین کے 2 ریاستی حل تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکتا۔