اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے غزہ میں حملوں کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری ہے اور فلسطینی محکمۂ صحت کے مطابق تین دن میں ان حملوں میں کم از کم 35 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں خواتین اور دس بچے بھی شامل ہیں۔
اس عرصے میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کی جانب سے بھی ایک ہزار کے قریب راکٹ داغے گئے ہیں جن میں سے کئی اسرائیلی علاقے میں گرے جبکہ بیشتر اسرائیلی دفاعی نظام نے تباہ کر دیے۔ راکٹ گرنے سے اسرائیل میں اب تک پانچ افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
پیر کو حماس کی جانب سے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی پولیس کی کارروائی کے ردعمل میں اسرائیلی علاقوں پر راکٹ فائر کرنے سے شروع ہونے والا تنازع اب شدت اختیار کر چکا ہے۔ اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری نے فریقین سے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ صورتحال تیزی سے ایک بڑی جنگ کی جانب بڑھ رہی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کی صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پر درجنوں فضائی حملے کیے جبکہ فلسطینی عسکریت پسندوں کی جانب سے تل ابیب اور بئرشیبا کے علاقوں پر متعدد راکٹ داغے گئے۔