ایتھنز: مصری تیراک عبدالرحمان سمیع کو اسرائیل کی جنگ کے دوران فلسطین کی حمایت کرنے پر قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مصری تیراک عبدالرحمن نے کہا کہ انہیں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر “جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں جس کے باعث وہ سوئمنگ ورلڈ کپ میں اپنے گولڈ میڈل کا جشن بھی نہیں منا سکے۔
عبدالرحمان سمیع نے یونان میں ہونے والے ورلڈ ایکواٹکس سوئمنگ ورلڈکپ میں 50 میٹر بٹر فلائی ریس میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
گولڈ میڈل اپنے نام کرنے کے بعد اینکر سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “یہ ہفتہ میرے لیے ذہنی طور پر بہت سخت رہا، مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، فلسطین کی حمایت کرنے پر لوگ پورا ہفتہ مجھ پر حملہ کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ “رات کو جب میرے گھر والے سونے لگتے ہیں تو انہیں ڈر ہوتا ہے کہ کہیں کوئی میرے اپارٹمنٹ اور کمرے میں گھس نہ جائے، جب بھی میں کال نہیں اٹھاتا تو وہ پریشان ہوجاتے ہیں، کہ آیا میں مصروف ہوں یا پھر کوئی مجھے مارنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سمیع کا کہنا تھا کہ “فلسطین میں میرے بھائی بہنوں کو قتل کیا جا رہا ہے، اور مجھے صرف اس وجہ سے جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے کہ میں ان کی خاطر کھڑا ہوں، ایسے میں کیسے اپنی جیت کا جشن مناسکتا ہوں، لیکن میں پیچھے نہیں ہٹوں گا اور فلسطین کی حمایت کرتا رہوں گا۔
علاوہ ازیں تیراکی کی بین الاقوامی فیڈریشن ورلڈ ایکواٹکس نے فلسطین کی حمایت کرنے پر سمیع کی تصویر بھی سزا کے طور پر ہٹادی۔