انڈس موٹر کمپنی نے اپنے پلانٹ کو 17 اکتوبر سے ایک مہینے کے لیے بند کر دیا ہے، جبکہ ملک میں 2 دیگر جاپانی گاڑیوں کے اسمبلرز نے بھی محدود مدت کے لیے پیداواری سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہونڈا اٹلس کار لمیٹڈ نے اسٹاک فائلنگ میں بتایا کہ 24 اکتوبر سے 8 دن کے لیے پیداواری سرگرمیاں معطل کر رہے ہیں، کیونکہ کم انوینٹری اور پرزوں کی قلت کے سبب سپلائی چین شدید متاثر ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو مطلع کیا کہ پرزوں کی قلت کے سبب 25 اکتوبر سے 27 اکتوبر کے درمیان کاروں کا پیداواری پلانٹ بند رہے گا۔
تاہم، موٹرسائیکل کا پلانٹ کام کرتا رہے گا۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جولائی میں سی کے ڈی کی کل درآمدات 7 کروڑ 6 لاکھ ڈالر رہی، جو اگست میں کمی کے بعد 6 کروڑ 6 لاکھ ڈالر اور ستمبر میں مزید تنزلی کے بعد 5 کروڑ 40 لاکھ ڈالر پر آگئی۔
رواں مالی سال جولائی تا ستمبر کے دوران مجموعی طور پر سی کے ڈی کی درآمدات 26 فیصد کمی کے بعد 18 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی، یہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 25 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔
خیال رہے کہ 25 اگست کو بھی انڈس موٹر کمپنی نے بھی غیر موافق معاشی صورتحال کے سبب پیداواری سرگرمیاں 2 ہفتے (25 اگست سے 6 ستمبر) کے لیے معطل کرنے کا اعلان کردیا تھا، جبکہ کمپنی نے پیداواری سرگرمیاں اس سے پہلے بھی 21 جولائی تا 3 اگست تک معطل کر دی تھیں۔
اسی طرح پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے موٹرسائیکل اور کار کا پروڈکشن پلانٹ 2 تا 9 مئی کے دوران بند کرنے کا اعلان کردیا تھا اور اس کی وجہ انوینٹری کی قلت بتائی تھی۔
ملک میں کار کے متعدد اسمبلرز نے پاکستان کی معاشی مشکلات کی وجہ سے گزشتہ مالی سال کے دوران سے پلانٹ بند کرنے پر مجبور ہوئیں، جس کی وجہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر کا گرنا تھا، جس سے بمشکل ایک مہینے کی درآمدات ہو سکتی تھی۔