غزہ میں داخل ہونے میں ناکامی پر اسرائیلی فوج نے میزائلوں کی بارش کر دی ، اسرائیلی طیارے رات بھر بم بھی برساتے رہے ۔ مزید 110 فلسطینی شہید ہو نے کے بعد تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی ، جن میں 2 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ مسلسل بمباری اور میزائل حملوں کے باعث غزہ کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے رات بھر خان یونس اور رفاہ پر شدید بمباری کی ، رفاہ میں 30 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے ، خان یونس میں تین خاندانوں کے 23 افراد ، الفلوجہ میں17 اور دیر البلاح میں 10 افراد شہید ہو گئے۔
اس کے علاوہ لشطی اور البریج پناہ گزین کیمپوں پر حملوں میں درجنوں افراد کے شہید ہونے کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں جنین کے قصبے یعبد میں ایک چھاپے کے دوران حماس کے سینئر رہنما عدنان حمرشہ کو گرفتار بھی کر لیا۔
اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحد پر بھی حملہ کرکے حزب اللہ کے چار کارکنوں کو شہید کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے سرحدی قصبے کفرکلا اور شمال میں تل نحاس کے قریب الحراج کے علاقے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
دوسری جانب حزب اللہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ شیبا فارمز سمیت مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کے 5 ٹھکانوں پر گائیڈڈ میزائلوں سے حملے کیے گئے۔
اسرائیلی بربریت کے بعد غزہ میں 12 اسپتال اور 32 میڈیکل سینٹرز غیرفعال ہو چکے ہیں، اسرائیلی وزیردفاع نے دھمکی دی ہے کہ اب غزہ پرایک ساتھ زمینی، فضائی اور سمندری حملہ کیا جائے گا۔ جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کے سینیئر مشیرکا کہنا ہے کہ حماس سارے یرغمالی چھوڑ دے تب بھی غزہ کو ایندھن کی فراہمی نہیں ہونے دیں گے۔