امریکا کی ریاست مین کے شہر لیوسٹن میں فائرنگ کر کے 18 افراد کو ہلاک کرنے والا شخص 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود ابھی تک پولیس کی گرفت میں نہیں آ سکا۔
امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق پولیس رات بھر ملزم کو تلاش کرتی رہی جبکہ لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی۔
انتظامیہ کی جانب سے جمعرات کی شام شہریوں کے نام جاری کیے جانے والے پیغام میں بتایا گیا ہے کہ ’ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ محفوظ مقامات پر ہی رہیں۔ آپ کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔‘
پیغام میں یہ بھی کہا گیا کہ ’آج جمعے کو سکول بند رہیں گے۔‘
لسبن کا علاقہ لیوسٹن سے آٹھ میل کے فاصلے پر رہے جہاں بدھ کی شام فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا اور خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ شوٹر لسبن کی طرف فرار ہوا۔
جمعرات کو حکام نے کہا تھا کہ فائرنگ کے دو واقعات میں کم سے کم 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی جانب سے حملہ آور کے بارے میں معلومات جاری کی گئی تھیں جن میں ملزم کا نام رابرٹ کارڈ بتایا گیا تھا۔
سی این این نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایف بی آئی نے اس گھر کی تلاشی بھی لی جہاں ملزم مقیم رہا اور اس کے استعمال میں رہنے والے کمپیوٹر اور دوسرے سامان کو بھی چیک کیا گیا تاکہ واقعے کی منصوبہ بندی سے متعلق شواہد حاصل کیے جا سکیں۔
40 سالہ رابرٹ کارڈ اس سے قبل بھی جرائم میں ملوث رہ چکے ہیں اور گرفتار بھی ہوتے رہے ہیں۔
سی این این کے مطابق جمعرات کو شوٹر کے استعمال میں رہنے والی گاڑی کی تلاش بھی جاری رکھی گئی۔