بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی کے کہا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں سیمی فائنل ورلڈ کپ کا مقابلہ بھارت اور پاکستان میں کھیلا جائے ۔
رپورٹ کے مطابق سورو گنگولی نے کہا ہے کہ “میں چاہتا ہوں کہ پاکستان سیمی فائنل میں پہنچے اور بھارت سے کھیلے۔ اس سے بڑا سیمی فائنل نہیں ہو سکتا،”
لیکن ملین ڈالر سوال ہے کہ کیا نیوزی لینڈ اور افغانستان ایسا ہونے دیں گے؟
بھارت ورلڈ کپ 2023 کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی ٹیم تھی جب اس نے ممبئی میں سری لنکا کو شکست دی۔ اس کے بعد ھارت اس ورلڈ کپ میں مسلسل 7 میچ جیت کر ناقابل شکست رہا ہے۔
لیکن سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ کس سے ہوگا؟ اس کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔
آئی سی سی کی پلیئنگ کنڈیشنز کے مطابق پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ رینک والی ٹیم کا سیمی فائنل میں مقابلہ چار رینک والی ٹیم سے ہوگا۔ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ایک دوسرے کے ساتھ سیمی فائنل کھیلنے کی تصدیق کے بعد، بھارت کے حریف یا تو پاکستان ہوں گے یا نیوزی لینڈ یا افغانستان۔ دیگر – سری لنکا، انگلینڈ، بنگلہ دیش اور ہالینڈ کے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
یادرہے کہ اگر بھارت کا مقابلہ نیوزی لینڈ یا افغانستان سے ہوتا ہے تو بھارت کا سیمی فائنل 15 نومبر کو ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا لیکن اگر پاکستان کوالیفائی کرتا ہے تو بھارت کا سیمی فائنل 16 نومبر کو کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلا جائے گا۔
اسی لئے سابق کپتان سورو گنگولی ہندوستان بمقابلہ پاکستان سیمی فائنل چاہتے ہیں۔
یادرہے بھارت کا ہوم ٹرف ایڈن گارڈنز ہے جس نے 2016 میں IND بمقابلہ PAK T20 ورلڈ کپ کے میچ کی میزبانی کی تھی۔
اس وقت نیوزی لینڈ کو افغانستان اور پاکستان پر ان کے زیادہ نیٹ رن ریٹ (+0.398) کی وجہ سے معمولی برتری حاصل ہے۔ بنگلورو میں گروپ مرحلے کے اپنے آخری میچ میں سری لنکا کے خلاف جیت کم و بیش ان کی سیمی فائنل میں جگہ کو یقینی بنائے گی۔ لیکن اگر وہ ہار جاتے ہیں یا میچ ختم ہو جاتا ہے – جمعرات کو بنگلورو میں شدید بارش کا امکان ہے – تو یہ پاکستان اور افغانستان دونوں کے لیے دروازے کھول دے گا۔
اگر نیوزی لینڈ سلپ ہو جاتا ہے یا وہاں سے واش آؤٹ ہوتا ہے تو پاکستان ان کے امکانات کو پسند کرے گا۔ انہیں سیمی فائنل میں جانے کے لیے اتوار کو انگلینڈ کو ہرانا ہے۔ ان کا نیٹ رن ریٹ (0.036) نیوزی لینڈ سے کم ہے لیکن افغانستان (-0.338) سے بہت زیادہ ہے۔ مؤخر الذکر کو پاکستان کو نیٹ رن ریٹ پر ہرانے کے لیے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک بڑی جیت درکار ہوگی (اس پر غور کیا جا رہا ہے کہ نیوزی لینڈ اپنا آخری میچ نہیں جیتا)۔ اگر پاکستان انگلینڈ کو ایک رن سے شکست دیتا ہے تو افغانستان کو پاکستان کے NRR سے آگے جانے کے لیے جنوبی افریقہ کو 140 رنز سے ہرانا ہوگا۔