اسلام آباد: آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کی معاشی ٹیم کے مذاکرات جاری ہیں جب کہ اس دوران عالمی مالیاتی فنڈ کے مطالبات بھی ہر سیشن میں سامنے آتے جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات آج چھٹے روز بھی جاری ہیں، جس میں آئی ایم ایف نے رئیل اسٹیٹ پر ٹیکس کے سختی کے ساتھ نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جن شعبوں سے ٹیکس وصولی کم ہے،وہاں ٹیکس پالیسی مؤثر بناکر انفورسمنٹ کی تجویز دی گئی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں سال کے اختتام کی ممکنہ ریونیو رپورٹ آئی ایم ایف کو دے دی ہے، جس پر آئی ایم ایف مشن 2 روز تک جواب دے گا۔
آئی ایم ایف کوٹیکس پالیسی اور انتظامی امور کے لیے قائم ٹاسک فورس پربھی بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شارٹ فال ہوا تو ریٹیلرز پر فکسڈ ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔
ایف بی آر دسمبر کے بعد ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنے کے اختیارات استعمال کرسکتاہے ، تاہم عی شعبے پرٹیکس کے لیے صوبوں سے مشاورت کرنا لازمی ہے۔