لاہور: گاڑیوں کے ٹکرانے میں 6 افراد کی ہلاکت کا کیس نیا موڑ اختیار کرگیا۔ مدعی مقدمہ رفاقت علی نے کم عمر ڈرائیور کے خلاف ایک اور درخواست دیدی۔

ڈیفنس میں حادثے کے دوران 6 افراد کی ہلاکت کے معاملے میں مدعی مقدمہ رفاقت علی نے درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ کم عمر ڈرائیور  افنان نے دانستہ طورپرگاڑی کوٹکرماری۔ ملزم افنان کامقصد گاڑی میں سوارتمام افرادکی جان لیناتھا۔

پولیس نے درخواست وصول کرتےہوئے ضمنی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مقدمے کی تفتیش قتل کی دفعات کےتحت کی جائےگی۔

واضح رہے کہ 3 روز قبل لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کار حادثے میں 6 افراد کو ہلاک کرنے والا  ڈرائیور 16 سالہ افنان اسکول کا طالب علم نکلا، جس کا پولیس کو دیا گیا ویڈیو بیان سامنے آ گیا ہے، جس میں اس نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی کی رفتار 100 سے زیادہ تھی۔

ملزم افنان نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ آٹھویں جماعت کا طالب علم ہے ۔ گاڑی چلاتے ہوئے تقریباً ایک سال کا عرصہ ہو گیا ہے ۔ کزن سے گاڑی چلانا سیکھی،  والد اور والدہ نے جانے سے منع کیا، مگر ضد کرکے چلا گیا۔ گاڑی 110 کی رفتار پر تھی کہ اچانک سامنے سے گاڑی آ گئی ۔

بیان میں ملزم نے مزید بتایا کہ دونوں سائیڈوں پر بیرئیرز  تھے  اور ہمارے پاس گاڑی نکالنے کا کوئی راستہ نہیں تھا ۔ گاڑی میں ملزم کے ساتھ کچھ دوست بھی سوار تھے ۔ ملزم دوستوں کے ہمراہ کھانا کھانے کے لیے جا رہا تھا ۔

 

دریں اثنا ٹریفک پولیس نے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف چالان کے بجاے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹریفک پولیس لاہور کے مطابق آئندہ کم عمر ڈرائیورز پر چالان کے بجائے ایف آئی آر درج ہوگی، جس کے  نتیجے میں کرمنل ریکارڈ ہونے کی وجہ سے ایسے لوگ سرکاری نوکری کے لیے بھی اہل نہیں ہوں گے، انہیں ویزا ملنے میں بھی مشکل ہوگا اور وہ ساری زندگی کے لیے مجرمانہ