لاہور ہائیکورٹ نے جیولرز کو پولیس کے ہراساں کرنے کیخلاف درخواست کا تحریری حکم جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت 30 نومبر کو رپورٹ پیش کریں،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو عدالتی معاونت کیلئے دفعہ 27 اے کا نوٹس جاری کیا،حکم امتناعی کی درخواست پر بھی فریقین جواب داخل کریں،جسٹس شاہد بلال حسن نے چیئرمین آل پاکستان سمال جیولرز ایسوسی ایشن اعجاز پھلروان کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔درخواست میں حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار جیولرز کی ایک رجسٹرڈ تنظیم اور قانون کے پابند ہیں،صوبائی محتسب کے پاس پولیس نے ایس او پیز کی سمری پیش کی،ان ایس او پیز پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جارہاہے،پولیس اہلکار بے بنیاد الزامات کے تحت جیولرز کو تنگ کرتے ہیں۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پولیس اہلکار چوری کا سونا خریدنے کے بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سونا فروخت کرنے والوں کے شناختی کارڈ بھی رکھتے ہیں۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ چاہتے ہیں کہ سونا خریدنے سے پہلے متعلقہ تھانے کی پولیس تصدیق کرے،جیولرز کسی قسم کے غیر قانونی فعل میں ملوث نہیں ہیں۔عدالت پولیس کو جیولرز کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔