ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے کہ 2023 تاریخ کا گرم ترین سال ہوگا جو 2016 کا ریکارڈ توڑ دے گا جب دنیا صنعتی اوسط سے تقریباً 1.2 سینٹی گریڈ زیادہ گرم تھی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ انتباہ ڈبلیو ایم او کی جانب سے دبئی میں کوپ 28 موسمیاتی کانفرنس کے موقع پر جاری رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مستقبل قریب میں سیلاب، جنگلات میں آتشزدگی، برف پگھلنے اور ہیٹ ویوز جیسے واقعات کی شدت میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پیرس معاہدے کے مقاصد کے حصول میں ناکامی کے حوالے سے ایک اور معاہدہ کرنا ضروری ہے۔ بصورتِ دیگر موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین اثرات سے بچنا مشکل ہوگا۔
رپورٹ کے اجرا سے پہلے ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ 2023 میں عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ڈبلیو ایم او نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 98 فیصد امکان ہے کہ آنے والے پانچ سال انسانی تاریخ کے گرم ترین دن ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 2023 سے 2027 تک کا عرصہ دنیا کی تاریخ کا گرم ترین دور ریکارڈ ہوگا۔اس حوالے سے سائنسدانوں نے 66 فیصد امکان ظاہر کیا ہے کہ ممکن ہے آنے والے سالوں میں زمین کا درجہ حرارت 1.5 ڈگری کی حد سے تجاوز کرجائے۔ درجہ حرارت اس حد تک تجاوز کرنے کا مطلب یہ ہے کہ دنیا 19 ویں صدی کے دوسرے نصف کے مقابلے زیادہ گرم ہوگی۔