کراچی: پنجاب میں تیتر کے غیرقانونی شکار کی روک تھام کے لیے سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات پنجاب نے تمام ڈسٹرکٹ وائلڈلائف افسران کو غیرقانونی شکارکھیلنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی ہدایات جاری کردیں۔ شکاریوں کے خلاف کارروائی کے لیے پنجاب رینجرز سمیت قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں سے بھی معاونت لی جائے گی۔
پنجاب وائلڈلائف نے یکم دسمبر سے 31 جنوری تک صرف اتوار کے روز پنجاب کی مختلف تحصیلوں میں تیتر کے شکار کی اجازت دی ہے۔ تیتر اورمرغابی کے غیرقانونی شکار کی رپورٹس سامنے آنے پر سیکریٹری جنگلات وجنگلی حیات نے سخت نوٹس لیتے ہوئے وائلڈلائف اسپیشل اسکواڈ اور فیلڈ اسٹاف کو مزید متحرک ہونے کی ہدایات دی ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹروائلڈلائف سالٹ رینج زاہد علی خان نے بتایا کہ چکوال کی 12 تحصیلوں میں سے صرف 5 تحصیلوں میں شکار کی اجازت ہے جبکہ 7 تحصیلیں بند ہیں، جبکہ جو تحصیلیں اوپن ہیں ان میں سے چواسیدن شاہ کا 60 فیصد ایریا پروٹیکٹڈ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 3 دسمبر کو چکوال، کلرکہار سمیت مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر 147 گاڑیاں شکار کے علاقوں میں داخل ہوئیں۔ 286 شکاریوں کے پاس کارآمد شکار کے لائسنس تھے جبکہ 369 بندوقیں چیک کی گئیں ۔
انہوں نے بتایا کہ فیلڈ اسٹاف نے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر 6 شکاریوں کے چالان کرکے 77 ہزار روپے جرمانہ کیا۔
واضح رہے کہ سالٹ رینج وائلڈلائف کے حوالے سے سب سے قیمتی ایریا ہے۔ تاہم وائلڈلائف کے پاس افرادی قوت اور گاڑیوں کی شدید قلت ہے۔ شکاریوں کے پاس جدید گاڑیاں اور اسلحہ ہوتا ہے جبکہ وائلڈلائف فیلڈ اسٹاف موٹرسائیکل یا پھر پرانی گاڑیوں پر مانیٹرنگ کرتا ہے۔
علاوہ ازیں فیلڈ اسٹاف نے راولپنڈی ریجن میں 96 شکاریوں کو چیک کیا اور قواعد کی خلاف ورزی اورغیرقانونی شکار میں ملوث 10 افراد کا چالان کیا گیا۔
اسی طرح اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف ضلع منڈی بہاؤالدین مجاہد کلیم نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مرغابی کے غیر قانونی شکار میں مشغول 2 شکاریوں کو گرفتار کرکے انہیں 60 ہزار روپے محکمانہ معاوضہ کی مد میں جرمانہ کرکے کیس نمٹا دیا۔