ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے مصنوعی ذہانت سے چلنے والا نیا ماڈل ’جیمنائی‘ متعارف کیا ہے جو صارفین کے مشکل سے مشکل سوالات کے سوچ سمجھ کر احتیاط سے جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹیکنالوجی کی دنیا پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ دی ورج کے مطابق جیمنائی کو ریاضی اور علمِ عامہ سمیت 57 مضامین اور شعبوں میں پائے جانے والے مسائل حل کرنے اور ان علوم پر آزمایا جا چُکا تھا۔
جیمنائی صرف ایک اے آئی ماڈل نہیں ہے بلکہ اس کے تین ورژن متعارف کیے گئے ہیں جن میں پہلا ورژن کم طاقتور ہے جس کا مطلب یہ انٹرنیٹ کی ضرورت کے بغیر براہ راست اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر کام کرسکتا ہے۔
دوسرا ورژن پہلے ورژن سے زیادہ طاقتور ہے جسے جیمنائی پرو کا نام دیا گیا ہے جو جلد ہی گوگل کی بہت سی اے آئی سروسز کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اس کے بعد تیسرا ورژن جیمنائی الٹرا ماڈل ہے، جو کہ گوگل کا بنایا ہوا سب سے طاقتور ماڈل ہے، یہ بنیادی طور پر ڈیٹا سینٹرز اور بزنس ایپلی کیشنز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
گوگل کے سربراہ سندر پچائی نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے لیے جیمنائی ’نئے دور‘ کی نمائندگی کرتا ہے۔
گوگل جیمنائی متعارف کرنے کے بعد بڑے بڑے دعوے بھی کررہا ہے، کمپنی نے اس ماڈل کو ’سب سے زیادہ قابل‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انٹیلی جنس کے مختلف ٹیسٹ میں انسانی ماہرین کو بھی پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔