بویریا: ہر سال، جرمنی’ اسٹیپلر کپ‘ کی میزبانی کرتا ہے جو ایک مسابقتی ایونٹ ہے جس میں دنیا بھر کے سیکڑوں فورک لفٹ ڈرائیورز کو دنیا کے بہترین فورک لفٹ آپریٹر کے خطاب کے لیے مختلف چیلنجز پورے کرنے پڑے ہیں جس میں ریس بھی شامل ہے۔
فورک لفٹ ڈرائیونگ ورلڈ چیمپئن شپ شاید دنیا کے سب سے دلچسپ کھیلوں میں سے ایک ہے۔ لنڈے میٹریلز اینڈ ہینڈلنگ (Linde MH) کے زیر اہتمام اس سالانہ ایونٹ کو نہ صرف تصدیق شدہ فورک لفٹ آپریٹرز کے لیے حتمی امتحان کے طور پر سمجھا جاتا ہے بلکہ ایک تفریحی تقریب کے طور پر بھی جو دسیوں ہزار تماشائیوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔
ہزاروں فورک لفٹ ڈرائیورز قومی ایونٹس میں اسٹیپلر کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لہٰذا صرف بہترین ڈرائیورز کو مقابلوں کی ایک سیریز میں بڑے اسٹیج پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملتا ہے جس کا مقصد اپنی صلاحیتوں کو وسیع کرنا ہوتا ہے۔
یہ دلچسپ ایونٹ کا انعقاد لنڈے ایم ایچ اسٹیپلر کپ کے سابق مارکیٹنگ مینیجر کے دماغ کی اختراع تھی جنہوں نے ایک ایسے مقابلے کا تصور کیا جو فن، مہارت اور جذبے کی سطح کو ظاہر کرے جو فورک لفٹ ڈرائیورز کو پیشے میں درکار ہوتا ہے۔
ایک مینیجر نے مشکل چیلنجوں سے بھرا ایک دلچسپ مقابلوں کے ایک سلسلے کا تصور کیا جس میں شرکا ڈرائیورز کو بعد کے مراحل میں آگے بڑھنے کے لیے ان چیلنجز کو پورا کرنا ہوگا۔
پیٹر سیوفرٹ نامی ہونہار لنڈے ایم ایچ فورک لفٹ ڈرائیور کی مدد سے مینیجر نے 1992ء میں پہلا Stapler Cup منعقد کیا تھا۔