پاکستان بھر میں 2024 کے عام انتخابات جہاں دنوں کے بجائے اب کچھ گھنٹوں کی مسافت پر ہیں، وہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار سمیت فارم 45 سے متعلق ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے عام انتخابات 2024 کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔ 8 فروری کو ریٹرننگ اور پریزائیڈنگ افسران کو فارم 45 کی فراہمی یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔
سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ فارم 45 انتہائی محفوظ طریقے سے ریٹرننگ افسران کے حوالے کیا جائے گا۔ فارم 45 سے متعلق ہدایات پر عمل نہ کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
فارم 45 کیا ہے؟
فارم 45 یا ‘رِزلٹ آف دی کاؤنٹ’ سے مراد وہ فارم ہے جس میں پولنگ اسٹیشن کا نمبر، حلقے کا نام، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد، ڈالے گئے ووٹوں کی کُل تعداد اور ہر امیدوار کے حاصل کردہ ووٹوں کی تفصیل شامل ہوتی ہے۔
اس فارم کے ذریعے ہر حلقے کا امیدوار پولنگ اسٹیشن سے فارم 45 حاصل کرکے ووٹوں کی تعداد گِن سکتا ہے۔
دیگر اہم فارمز
الیکشن کے نتائج کی تیاری کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے جن دیگر فارمز کا استعمال کیا جاتا ہے، ان میں فارم 46، 47، 48 اور 49 شامل ہیں۔
فارم 46 کی مدد سے پولنگ اسٹیشنز کو موصول ہونے والے بیلٹ پیپرز کی تعداد، بیلٹ باکسز سے نکالے گئے بیلٹ پیپرز کی تعداد اورغیر قانونی نتائج کے بارے میں معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔
اسی طرح فارم 47 کا استعمال انتخابی حلقے کے غیر مصدقہ نتائج کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے کیا جاتا ہے جس میں ڈالے گئے اور منسوخ کیے گئے ووٹوں کی تعداد کا ذکر ہوتا ہے۔
انتخابات کے عمل میں سب سے اہمیت کا حامل فارم 48 سمجھا جاتا ہے جس میں حلقے کے ہر امیدوار کو ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد شامل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ فارم 49 میں امیدواروں کے نام اور حاصل کردہ ووٹ کی معلومات شامل ہوتی ہیں۔