رینالہ خورد (ملک اقبال سے) تفصیلات کے مطابق
آئی جی پنجاب نے پولیس اسٹیشن ڈائریز کے سلسلہ میں اوکاڑہ پولیس کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
ڈی پی او اوکاڑہ نے ضلع میں اغوا برائے تاوان، بلائنڈ مرڈر، ڈکیتی اور سنگین جرائم کی صورتحال بارے بریفنگ دی۔
رواں برس اوکاڑہ میں قتل، ڈکیتی، اغوا برائے تاوان جیسے سنگین جرائم کے درج 23 کیسوں میں سے 21کو ورک آؤٹ کرلیا گیا۔
اغواء برائے تاوان کے 05 کیس حل کرتے ہوئے 09 ملزمان گرفتار، مغوی بحفاظت بازیاب۔بریفنگ
بلائنڈ مرڈر کے 08، رابری مرڈر کے10اور گھر میں ڈکیتی کے21کیسز ورک آؤٹ ہوئے۔بریفنگ
1625اے کیٹیگری سمیت 4960 اشتہاری ملزمان گرفتار،ڈکیتی کے35واقعات ورک آؤٹ، 25ملین سے زائد مال مسروقہ برآمد،
اوکاڑہ پولیس نے خواتین شہریوں کے تحفظ کیلئے خواتین اہلکاروں کے پٹرولنگ اسکواڈ“ ردا“ کا آغاز کیا۔بریفنگ
ردا اسکواڈ میں شامل لیڈی پولیس بائیک رائیڈنگ، پٹرولنگ،ہجوم کنٹرول، سیلف ڈیفنس اور فرسٹ ایڈ فراہم کر رہی ہیں۔ بریفنگ
ایک کروڑ تاوان کیلئے اغوا ہونے والے بچے کو 24گھنٹوں سے کم وقت میں بحفاظت بازیاب کروایا۔ بریفنگ
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کرائم کنٹرول،شہریوں کو خدمات کی بہترین فراہمی پر اوکاڑہ پولیس کی کارکردگی کو سراہا،
فورس کو متحرک اور فعال بنانے کے لئے ان کی ویلفیئر اور پروموشن سے نہایت مثبت نتائج سامنے آئے ہیں،
اس موقع پراوکاڑہ پولیس کے ڈی ایس پیز ایس ایچ اوز، انچارج آئی ٹی، سب انسپکٹر لیڈی عظمت نسیم سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔