سابق قومی کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ ایک سال قبل ہی بتا دیا تھا کہ شاداب ہو یا نواز یہ بولنگ نہیں کر سکتے کیونکہ یہ بالر ہی نہیں ہیں۔
ورلڈ کپ میں بھارت سے شرمناک شکست کے بعد ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان راشد لطیف نے پوری پاکستان ٹیم کا پوسٹ مارٹم کر دیا اور کہا کہ آج سب پاکستان کی فلاپ بولنگ کی بات کر رہے ہیں جب کہ میں نے ایک سال قبل ہی کہہ دیا تھا کہ شاداب خان پانچواں بولر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاہے شاداب ہو یا نواز ہو یہ 10 اوورز والے بولر نہیں ہیں۔ ہم تو صرف نشاندہی کر سکتے ہیں۔ میں نہ بورڈ کا سربراہ ہوں، نہ چیف سلیکٹر ہم تو آواز اٹھا سکتے ہیں جو بھی پلیئر غلط کھیلتا ہے ہم اس کی نشاندہی کرتے ہیں۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف یہ سوچ کر کھیلنا چاہیے تھا کہ یہ انڈیا ہے کوئی بنگلہ دیش یا سری لنکا نہیں اس کے خلاف میچ کو جتنا لمبا لے کر جاؤ گے انہیں ہی فائدہ پہنچاؤ گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف میچ میں جب وکٹیں گر رہی تھیں تو ہمارے پاس بیٹنگ میں اتنی اسٹرینتھ ہی نہیں تھی کہ دوبارہ کھڑے ہو سکتے۔ اس موقع پر جو بھی آیا وہ ہٹیں مارنے کے چکر میں وکٹیں گنواتا رہا حالانکہ اس وقت ہٹ مارنے کا نہیں بلکہ وکٹ پر رکنے کا وقت تھا آپ تو آٹھ سے نو اوور پیچھے چھوڑ کر آ گئے۔
راشد لطیف نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں قومی ٹیم کی کیا تیاری رہی اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس دوران سوائے سعود شکیل کے کوئی اور متاثر کن کھلاڑی ٹیم میں نہیں آیا جب یہی تیاری تھی تو پھر رونا کس بات کا ہے؟