پھول نگر پولیس نے 13سالہ لڑکے کے قتل اور اس کا سر قلم کر کے دینانتھ گاؤں کے قریب پھینکنے پر نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقامی لوگوں نے اطلاع دی کہ دینا نتھ گاؤں کا رہائشی 13سالہ علی حسن گزشتہ جمعرات سے لاپتا تھا، ان کی سر کٹی لاش کو گاؤں سے 500 میٹر دوری پر واقعہ مکئی کے کھیت میں ایک مقامی کسان نے دیکھا۔
کسان کے اطلاع دینے پر پھول نگر کی پولیس کی ٹیم نےجائے وقوعہ پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے لیا، جن کی شناخت بعد میں علی حسن کے نام سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق مقتول لڑکا، جو درزی کی دکان پر یومیہ اجرت کے عوض کام کرتا تھا، جمعرات کے روز دکان سے نکلا مگر گھر نہیں پہنچا۔
اسٹیشن ہاؤس افسر(ایس ایچ او) ذوالقرنین علی کا کہنا تھا کہ قتل ہونے والے بچے کے ساتھ جنسی تشدد کیے جانے کا امکان موجود ہے، لیکن پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے تاکہ قتل کے اردگرد کی صورتحال کا تعین کیا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے والا میڈیکل افسر رپورٹ پیش کیے بغیر چھٹیوں پر چلا گیا۔
ایس ایچ او کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی پولیس تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مقتول بچے کے چند قریبی ساتھی اس حادثے کے بعد بغیر کسی کو بتائے گاؤں چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
ان کے مطابق پولیس قتل کے مختلف زاویوں کی تحقیق کے علاوہ ملزمان کو بھی تلاش کر رہی ہے۔