لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کی گرفتاری کے خلاف پٹیشن نمٹا دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے شیخ رشید کی گرفتاری کے خلاف پٹیشن پر سماعت کی۔
شیخ رشید سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہوئے اور بیان دیا کہ سی پی او راولپنڈی اور دیگر پولیس افسران میرے ملزم ہیں اور میری گرفتاری میں ان کے چہرے شامل ہیں لیکن، میں فی سبیل اللہ انہیں معاف کرتا ہوں۔
شیخ رشید کے بیان پر عدالت نے ان کی گرفتاری کے خلاف دائر پٹیشن نمٹا دی۔
شیخ رشید کی میڈیا ٹاک
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے بتایا کہ آج عدالت میں میری گرفتاری پرسماعت ہوئی اور اس حوالے سے پٹیشن میں جو کچھ لکھا تھا وہ بالکل درست ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سارا کام راولپنڈی پولیس نے کیا ہے، انہوں نے نابالغ بچوں کو بھی معاف نہیں کیا، میری گرفتاری کے پیچھے سی پی او کا چہرہ چھپا ہے، گرفتار مجھے پولیس نے کیا لیکن بدنام دوسرے لوگوں کو کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر کے ملازمین، خواتین اور بچوں تک کو نہیں چھوڑا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 30 تاریخ کو لال حویلی کا اہم کیس ہے، اس دن میں تفصیلی آپ سے بات کروں گا، ’میں نے اللہ کی رضا کے لئے ان سب کو معاف کر دیا ہے ۔