نگران پنجاب حکومت نے31اکتوبر کے بعد غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کااعلان کردیا۔
نگران وزیراطلاعات عامر میر کاپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنا ہوگا، غیرقانونی مقیم افراد کی جانچ پڑتال کاعمل جاری ہے، یکم نومبر سے غیرقانونی مقیم افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پنجاب میں حکومت نے ڈیپورٹیشن پلان کی منظوری دے دی، صرف ان لوگوں کو ڈیپورٹس کیا جائے گا جو غیرقانونی ہے، ابھی تک 33 ہزار غیرقانونی مقیم لوگوں کی نشاندہی کی گئی، کسی خاص کمیونٹی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں کیا جارہا۔
عامر میر کاکہنا تھاکہ پاکستان نے ہمیشہ مہاجرین کی میزبانی کی ہے، پروف آف ریزیڈنس کارڈ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی، ان غیرملکیوں کی ٹرانسپورٹنگ صوبے کی ذمہ داری ہے، یہ قانون ہے کہ دستاویزات نہ رکھنے والوں کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔
نگران وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھاکہ واپس جانیوالے غیرملکیوں کو صرف 50 ہزار روپے ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی، جو نہیں جائیں گے انہیں ڈی پورٹ کیا جائے گا، خواتین، بچوں اور مریضوں کا خیال رکھا جائے گا۔