وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے مسلسل دورے اور ڈیلی مانیٹرنگ کے باعث لاہور کے 4میگا پراجیکٹس مکمل ہونے کے قریب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے 4میگا پراجیکٹس اسی ماہ ٹریفک کیلئے کھول دیئے جائیں گے۔بیدیاں روڈ انڈرپاس، اکبر چوک فلائی اوور، شاہدرہ فلائی اوورز اور خالد بٹ چوک انڈرپاس نومبر میں ہی ٹریفک کیلئے اوپن ہوجائیں گے۔وزیراعلی کے مسلسل فالو اپ سے ترقیاتی منصوبے ریکارڈ مدت میں مکمل ہو رہے ہیں۔میگا پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے ایل ڈی اے کی پوری ٹیم اور کنٹریکٹرز دن رات کام کر رہے ہیں ۔
اکبر چوک فلائی اوور منصوبہ 10 ماہ کی بجائے 6 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے۔منصوبے میں دو فلائی اوور کے علاؤہ 10 یوٹرن اور مولانا شوکت علی روڈ کی ری ماڈلنگ بھی شامل ہے۔اکبر چوک فلائی اوور منصوبے کی ری ماڈلنگ کے دوران ایک درخت بھی نہیں کاٹا گیا۔منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز رواں سال 26 مئی کو ہوا جبکہ کنٹریکٹ کے مطابق آخری تاریخ آئندہ سال 25 مارچ ہے۔شاہدرہ فلائی اوور منصوبہ 10 ماہ کی بجائے ساڑھے 7ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے۔منصوبے پر تعمیراتی کاموں کا آغاز 4 اپریل کو ہوا، کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ آئندہ سال 4 جنوری ہے۔بیدیاں روڈ انڈرپاس منصوبہ 6 ماہ کی بجائے اڑھائی ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے۔
منصوبے پر تعمیراتی کاموں کا آغاز 26 اگست کو ہوا، کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ آئندہ سال 26 فروری ہے۔خالد بٹ چوک انڈرپاس 6 ماہ کی بجائے تقریباً 2 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے۔منصوبے پر تعمیراتی کاموں کا باقاعدہ آغاز 14 ستمبر کو ہوا، کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ آئندہ سال 10 مارچ ہے۔رواں سال ہونے والی ریکارڈ بارشوں کے باوجود ان منصوبوں کو مقررہ وقت سے قبل مکمل کیا جارہا ہے۔شہر کے مصروف ترین اہم پوائنٹس پر جاری یہ منصوبے ٹریفک بہاؤ میں نمایاں بہتری لائیں گے۔ان میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے یومیہ تقریبا آٹھ لاکھ کے قریب گاڑیاں مستفید ہونگی جس سے ایندھن اور وقت کی مد میں کروڑوں روپے کی بچت ہو گی۔