سکرامنٹو: بچے گھر پر ہوں یا میدان میں، اسکول میں ہوں یا کسی ریستوران یا تقریب میں، شرارتیں کرنے سے کہیں باز نہیں آتے۔
امریکا میں ایک ریستوران میں عجیب اور دلچسپ شرط عائد کردی گئی ہے کہ اگر صارفین کے بچوں نے ہوٹل میں شرارت کی تو ان کے والدین کو اضافی بل ادا کرنا پڑے گا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق ایک امریکی ریستوران نے کھانے کے دوران بچوں کو قابو میں نہ رکھنے پر ان کے والدین سے اضافی چارج وصول کرنا شروع کردیا ہے۔ ٹوکووا ریور سائیڈ ریستوران نے اپنے مینیو کارڈ پر باقاعدہ اس تنبیہ کو تحریر بھی کردیا ہے۔
ریستوران کی جانب سے مینیو کارڈ پر لکھا گیا ہے کہ ایسے والدین، جن کے بچے بڑے ہیں، ان کے لیے پیغام ہے کہ اگر عزت نہیں تو پھر کوئی خدمت بھی نہیں۔ کمپنی کی جانب سے تحریری پیغام کا مقصد یہ ہے کہ ریستوران میں اگر والدین اپنے بچوں کو شرارت کرنے سے روکنے میں ناکام رہتے ہیں تو پھر اس کے ذمے دار بھی والدین خود ہی ہوں گے۔
اس حوالے سے کئی والدین (ریستوران صارفین) نے اضافی بل دیکھ کر حیرانی کا اظہار کیا اور انہیں معلوم کرنے پر پتا چلا کہ یہ سب ان کے شرارتی بچوں کا کیا دھرا ہے۔ ایک صارف کائل لینڈمین نے اپنی ایک آن لائن پوسٹ میں بتایا کہ اس کے بچوں کی شرارتوں کی وجہ سے ریستوران کے مالک نے اس کے بل میں 50 ڈالر اضافی شامل کردیے ہیں۔