9 مئی واقعات کے حوالے سے درج تھانہ کوہسار مقدمے پر عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشید کی عبوری ضمانت میں 25 نومبر تک توسیع کر دی گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے مقدمے کی سماعت کی ، شیخ رشید احمد اپنے وکلاء سردار رازق اور سردار شہباز کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔سیشن جج نے استفسار کیا کہ شیخ صاحب کیا حال ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ سپلیمنٹری میں نام ڈالا ہے، گھر پر چھاپہ مارا ہے اور گاڑیاں بھی اٹھا لیں۔
عدالت نے کہا کہ پانچ ہزار روپے مچلکے جمع کرا دیں، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ جو مچلکے جمع کراتے ہیں ان کو بھی اٹھا لیتے ہیں، آج بنک بند ہے سر! جس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ شیخاں والی گل کر دی، جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہہ لگ گیا ، بعد ازاں عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ تھانہ کوہسار میں بیسویں ضمانت کروائی ہے، بے گناہ لوگ بھی اندر ہیں ان کے پاس ضمانتی بھی نہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ اداروں 73 سال عمر 86 کیسز ہیں ، تھانہ کوہسار میں بیسویں ضمانت منظور ہوئی ہے، شکر ہے جج صاحب نے سستی ضمانت دی، سنا ہے 66 کیسز اور ہیں میرے پاس تو اتنے ضمانتی بھی نہیں۔