جنیوا: اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری میں بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں اور اسپتالوں کو بھی نشانہ بنانے کے الزامات پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک غزہ میں وحشیانہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے کے سربراہ وولکر ترک نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بین الااقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائیں۔
وولکر ترک نے مزید کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اس کا احتساب کیا جائے اور عالمی ادارے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی تحقیقات کرے۔
آج بھی غزہ میں ایک مسجد پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 50 نمازی شہید ہوگئے جب کہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔ اسرائیل نے مسجد میں حماس کے جنگجوؤں کے چھپنے کا الزام عائد کیا تھا۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 12 ہزار کے قریب پہنچ گئی اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمیوں میں نصف تعداد بچوں اور خواتین کی ہے جب کہ 1400 اسرائیلی بھی مارے گئے۔