بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ایک بار پھر جیل ٹرائل رکوانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں بتایا گیا کہ سائفر کیس میں فرد جرم عائد ہوئی اور 5 گواہان کے بیانات قلم بند ہوئے۔
درخواست میں کہا گیا کہ دو رکنی بینچ نے سائفر کیس کی کارروائی کو کالعدم قرار دیا، اور ہائیکورٹ نے ٹرائل عدالت کو اوپن کورٹ میں سماعت کرنے کا حکم دیا۔ ٹرائل کورٹ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ملزمان کو 28 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا، سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے ملزمان کو پیش نہ کیا اور ایک رپورٹ پیش کردی، ٹرائل کورٹ نے رپورٹ منظور کرتے ہوئے سماعت اڈیالہ جیل میں کرنے کا حکم سنا دیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر 4 دسمبر کو فرد جرم کیلئے چارج کی کاپیاں تقسیم کردیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ کا 4 دسمبر کا حکم نامہ غیر قانونی اور غیر مناسب ہے، ٹرائل کورٹ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 13، 6 کی غلط تشریح کی، کورٹ کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 13، 6 میں لفظ ”may“ کی غلط تشریح کی گئی۔