کراچی (ویب ڈیسک )کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے 2 خواتین نے بیان دیا ہے کہ گلشن حدید کے نجی سکول کے پرنسپل نے انہیں اپنے سکول میں ملازمت کا لالچ دے کر ان کا ریپ کیا اور انہیں بلیک میل کرنے کے لیے جرم کی ویڈیو بھی بنائی۔عدالت نے ملزم کا چار روز ہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیاہے ۔پولیس نے عدالت میں بتایا کہ تقریباً 45 متاثرہ خواتین ہیں جنہیں ملزم بلیک میل کر رہا تھا۔
مقامی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق ملزم کی موجودگی میں دونوں خواتین نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت اپنے بیانات ریکارڈ کرائے اور مشتبہ شخص کی بار بار ریپ کرنے والے ملزم کے طور پر شناخت بھی کی۔سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد 4 ستمبر کو پولیس نے سکول کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا تھا، عدالت نے اسے 7 روز کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔
ملزم کے ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد تفتیشی افسر نے اسے دوبارہ عدالت میں پیش کیا اور دو متاثرین کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے درخواستیں دیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ (ملیر) رمشا نوید نے دونوں خواتین کی شہادتیں ریکارڈ کیں اور ملزم اور اس کے وکیل کو گواہوں پر جرح کا موقع فراہم کیا۔23 سالہ متاثرہ لڑکی نے بیان دیا کہ وہ تقریباً 3ماہ قبل ملازمت کے سلسلے میں اس سکول گئی تھی اور ملزم نے اسے انٹرویو کے لیے سکول اوقات کے بعد آنے کا کہا تھا۔لڑکی نے بیان دیا کہ ملزم نے اسے اپنے دفتر میں بیٹھنے کو کہا، دروازہ بند کیا اور اس کے ساتھ زبردستی کی، پھر اس نے اسے 25 ہزار روپے تنخواہ کی پیشکش کی اور ایک ہفتے کے بعد اسکول جوائن کرنے کا کہا۔
متاثرہ لڑکی نے کہا کہ جب ایک ہفتے کے بعد سکول گئی تو ملزم نے ایک بار پھر جرم کا ارتکاب کیا اور جب میں نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو اس نے مجھے تھپڑ مارا اور کہا کہ یہ سب کچھ دفتر میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گیا ہے اور ویڈیو انٹرنیٹ پر پوسٹ کرنے کی دھمکی دی۔لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے اسے بلیک میل کیا، 4 مرتبہ اس کا ریپ کیا، اسے کوئی ملازمت اور کوئی تنخواہ نہیں دی۔
تقریبا تیس سالہ دوسری متاثرہ خاتون نے بیان دیا کہ متعدد مواقع پر ملزم نے نوکری کی پیشکش کے بہانے جنسی زیادتی کی، سوشل میڈیا پر ریپ کی ویڈیوز پوسٹ کرنے کی دھمکی دے کر بلیک میل بھی کیا۔متاثرہ خواتین کا کہنا تھا کہ ملزم کی گرفتاری کی خبر سامنے آنے کے بعد اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے وہ تھانے گئی تھیں۔
بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد تفتیشی افسر نے عدالت سے مزید تفتیش اور مزید متاثرین/گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔تاہم ملزم کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کی اور عدالت سے کہا کہ ان کے مو¿کل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔پولیس ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تفتیشی افسر کے حوالے کر دیا۔اس سے قبل پولیس نے بتایا کہ تقریباً 45 متاثرہ خواتین ہیں جنہیں ملزم بلیک میل کر رہا تھا۔ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376، 506، 509 اور 25 کے تحت اسٹیل ٹاو¿ن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔