ہائیکورٹ نے بغیر لائسنس گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھنے کی ہدایت کردی عدالت نے ریمارکس دیے کہ اب اگر کوئی کم عمر ڈرائیور سڑکوں پر ایکسسڈینٹ کرتا ہے تو زمہ دار متعلقہ ایس ایچ او اور سیکٹر انچارج ہوگا ۔
رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ملزم افنان کے تحفظ کی درخواست پر سماعت کی ۔
دوران سماعت سی ٹی او لاہور سمیت دیگر پولیس افسران عدالت پیش ہوئے سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف آپریشن جاری ہے ۔تین روز میں 2986 مقدمات درج کیے گئے
۔عدالت نے ایس ایس پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اہلکار کارروائیاں کیوں نہیں کر رہے جس پر ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں اور اس حوالے سے اپریشن جاری ہے
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ بغیر لائسنس گاڑیاں چلانے سے روکنے کی آگاہی کےلیے کیا اقدامات کیے ہیں سی ٹی او نے بتایا کہ اس حالت سے مختلف ذرائع ابلاغ کے زریعے آگاہی مہم جاری ہے ۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس اہکار کسی کوغیر ضروری ہراساں نہ کرے اگر ایسا عمل ہوا تو سخت کارروائی ہوگی ۔
دوران سماعت ملزم کے وکیل نے بتایا کہ ملزم کے ساتھی ابراہیم کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا گیا ہے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اس کو پولیس نے کیوں گرفتار کیا ہے تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ گرفتاری نہیں رکھی اور وہ التوا میں ہے عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا اب پولیس نے پورے لاہور کو گرفتار کرنا ہے۔۔
عدالت نے ڈی جی ایکسائز سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا طریقہ کار کی تفصیلات طلب کرتے ہویے کارروائی ملتوی کردی۔