Trending Now

ایلون مسک کی مشکلات میں اضافہ یورپی یونین کا ایکس کے خلاف کارروائی کا اعلان

یورپی یونین نے ایلون مسک کی زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یورپین کمیشن کی جانب سے ایکس کے خلاف ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (ڈی ایس اے) کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات کی جائے گی۔

یورپین کمیشن کے انٹرنل مارکیٹ کے کمشنر Thierry Breton نے ایک ایکس پوسٹ میں اس بارے میں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے اشتہارات کی شفافیت کو یقینی نہیں بنایا گیا اور وہ غیر قانونی مواد کی روک تھام میں بھی ناکام رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایکس کے ‘گمراہ کن’ ڈیزائن کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جائے گی۔

اس بارے میں یورپین کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایکس کے کمیونٹی نوٹس فیچر کا جائزہ لے کر تعین کیا جائے گا کہ وہ انتخابی عمل اور شہری مباحث کے خطرات کی روک تھام کے لیے مؤثر ہے یا نہیں۔

ایکس کا اشتہاری پلیٹ فارم بھی یورپین کمیشن کے نشانے پر ہے۔

واضح رہے کہ فروری 2023 میں یورپی یونین میں کام کرنے والی تمام ایسی آن لائن سروسز کو ویری لارج آن لائن پلیٹ فارم (وی ایل او پی) قرار دیا تھا جن کے یورپی صارفین کی تعداد ساڑھے کروڑ سے زائد تھی۔

وی ایل او پی میں شامل ہر کمپنی کو ڈی ایس اے پر عملدرآمد کے لیے 4 ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔

ڈی ایس اے کے تحت ہر کمپنی کو اشتہارات کی شفافیت، مواد کی جانچ پڑتال اور صارف دوست شرائط کو یقینی بنانا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ غیر قانونی مواد، صنفی تشدد اور بچوں کے استحصال جیسے خطرات کی شناخت اور روک تھام کو بھی یقینی بنانا تھا۔

ایکس کی جانب سے اس حوالے سے ستمبر میں رپورٹ یورپین کمیشن کے پاس جمع کرائی گئی تھی جبکہ نومبر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے ایک ٹرانسپیرنسی رپورٹ بھی جاری کی گئی تھی۔

یہ پہلی بار ہے جب یورپین کمیشن کی جانب سے ڈی ایس اے کے تحت کسی آن لائن کمپنی کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

کمیشن کے مطابق یہ پہلی بار ہے جب یورپی قوانین کے اطلاق کے لیے رسمی کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔

Read Previous

پرتھ ٹیسٹ میں سلو اوور ریٹ پر آئی سی سی کا پاکستان ٹیم پر جرمانہ

Read Next

پاکستان معاہدے کے باوجود ایل این جی نہ دینے پر کمپنی کیخلاف عالمی عدالت پہنچ گیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *