کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن کامران خان نے فوج اور سپریم کورٹ سے موجودہ حکومت کو فارغ کرکے ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ لانے، موجودہ حکومتی شخصیات کے کرپشن کیسز بحال کرکے احتساب کرنے کے بعد الیکشن کروانے کا مطالبہ کردیا۔
اپنی ایک ویڈیو میں کامران خان نے کہا کہ آج وطنِ عزیز بدترین معاشی و سیاسی بحران سے گزر رہا ہے ، کہنے کو تو پاکستان ایک جمہوری ملک ہے لیکن قومی اسمبلی کا وجود ایک مذاق سے کم نہیں۔ پی ڈی ایم نے سپریم کورٹ کاالیکشن کرانے کا حکم مسترد کرکے دو تہائی پر مبنی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں کسی بھی قیمت پر الیکشن نہ کرانے کا اعلان کیا ہے۔ دو بڑے صوبوں میں آئین کی پامالی کا نظام نگران حکومت کے نام پر چلتا رہے گا، اگر ایسا ہے تو پھر پاکستان میں جمہوری ڈھکوسلے کو جاری رکھنے کی کیا ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم افواج پاکستان اور سپریم کورٹ سے امید رکھتی ہے کہ فوجی قیادت جنرل عاصم منیر کی لیڈر شپ میں فیصلہ کرے، پاکستان میں آئین کی پاسداری بھی ضروری ہے اس لیے سپریم کورٹ کی رہنمائی حاصل کی جائے ، فوج اور سپریم کورٹ پاکستان کو اس عذاب سے نکالے، موجودہ نظام فارغ کیا جائے، ویسے بھی موجودہ حکومت نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن نہ کروانے کا اعلان کرکے ببانگ دہل سپریم کورٹ کی توہین کی۔ فوج کی مکمل سپورٹ اور سپریم کورٹ کی رہنمائی کے تحت پاکستان میں غیر سیاسی، معتدل شخصیات اور ماہرین پر مشتمل ٹیکنو کریٹ حکومت آئے، یہ حکومت آئی ایم ایف سے معاہدہ مکمل کرے ، دوست ممالک کا پاکستان پر اعتماد بحال کرے۔
کامران خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نیب قوانین میں شہباز حکومت کی لائی گئی تمام ترامیم کو ختم کردے، تمام موجودہ حکومتی شخصیات کے اربوں ، کھربوں کے کیسز بحال ہوجائیں، جنرل نذیر بٹ کی سربراہی میں نئے پاکستان میں احتساب کا عمل انجام تک پہنچے، ایک بار اچھی طرح سے گند صاف ہوجائے تو پھر ہوجائیں الیکشن۔