لاہور(تجزیہ: جاوید اقبال) جنرل عاصم منیر کی پاکستان کے سپہ سالار تعینات ہونے کے بعد ملک کے افق پر چھائے بے یقینی کے سیاہ بادل کی صورتحال ختم ہو گئی ہے اور ان کی تعیناتی سے ملک کے اندر ایک نئی امید کا سورج طلوع ہوا ہے کئی ماہ سے پی ٹی آئی اور حکومت میں لانگ مارچ کے نام پر جاری کشمکش اور جنگ بظاہر ختم ہو گئی ہے اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے شکست کی ہیٹرک مکمل کر لی ہے ۔
پہلا میچ عمران خان اپنا تخت الٹ جانے پر ہارے دوسرا اپنے خلاف الیکشن کمیشن سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے پر ہارے اور اب اپنی زندگی کا بڑا اور اہم میچ آرمی چیف کی تعیناتی ہونے پر ہار گئے ہیں۔عمران خان کا لانگ مارچ بظاہر جسے وہ امپورٹیڈ حکومت کے خلاف قرار دیتے تھے مگر حقیقت میں مرضی کا آرمی چیف لانے کے لئے حکومت اور اداروں کو دباؤ میں لا کر من پسند فیصلہ کرانے کے لئے سڑکوں پر تھے سو یہ میچ عمران خان ہار گئے اور نواز شریف میچ جیت گئے ۔نواز شریف نے پہلی مرتبہ اہم ترین ادارے کا سربراہ سنیارٹی اورمیرٹ پر لانے کے لئے میچ شروع کیا اور اس کی کامیابی کے لئے خود بھی ڈٹ گئے اور اپنے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی مجبور کر دیا کہ وہ صرف اور صرف جنرل عاصم منیر جو کہ سینئر ترین جرنیل ہیں کو آرمی چیف لانے کے فیصلے پر ڈٹ جائیں اس میں ان کی حکومت جاتی ہے تو جائے اس لئے نواز شریف جیت گئے اور عمران خان ہار گئے ۔