لاہور: آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعے کے ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں، جس میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت مل چکے ہیں۔
صوبائی دارالحکومت میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ سیالکوٹ میں مسجد کے اندر فائرنگ کرکے 2 افراد کو شہید کیا گیا، جائے وقوع سے شواہد حاصل کیے، واقعے میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، جنہیں جلد عدالتوں میں پیش کریں گے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پاکستان پر جھوٹے الزام لگائے گئے۔ سیالکوٹ میں صبح کے وقت فائرنگ کر کے کچھ لوگوں کو شہید کیا گیا۔ ہم نے فوری رسپانڈ کیا ۔ ہماری ایجنسیز کو وہاں سے شواہد ملے۔ ہم نے فوری طور پر بندے پکڑے اور عدلیہ میں انہیں پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پاکستان سے باہر پلان کیا گیا۔ انہوں نے ایک بندہ پاکستان بھجوایا جس نے پاکستان میں کچھ لوگوں سے ملاقات کی۔ ہماری تمام ایجنسیز نے اکٹھے کام شروع کیا ۔ تمام مقامات پر ایک ساتھ چھاپے مارے گئے۔ دشمن کو وہاں سے پکڑا کہ اسے اس کا اندازہ ہی نہیں تھا۔ ہم نے قصور، سیالکوٹ، لاہور سے بندوں کو گرفتار کیا۔ ہم نے سی ڈی آر، جیو فینسنگ، اور پولکوم سے مل کر ثبوت اکٹھے کیے۔
آئی جی پنجاب پولیس نے کہا کہ اگلی پریس کانفرنس میں ثابت کر دیں گے کہ ان سازشوں کے پیچھے کون سا بد کار ملک ہے۔ آئی ایس آئی، ایم آئی، سی ٹی ڈی، آئی بی اور دیگر تمام ایجنسیز ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ ریاست پاکستان اپنی ایجنسیز کی مدد سے تمام دشمن عناصر کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے۔